آخری بات ادھوری ہی رہی

آخری بات ادھوری ہی رہی
تیری مجبوری مجبوری ہی رہی

ہماری بات کبھی سنی ہی نہیں
تمہاری بات ضروری ہی رہی

میں ہوں وہ گرفتار ای جبر
جس کی ضمانت عبوری ہی رہی

میں ہو بھی گیا خاک تو کیا
تمہاری مانگ سندوری ہی رہی

Posted on Sep 10, 2012