اب کے یوں دل کو سزا دی ہم نے

اب کے یوں دل کو سزا دی ہم نے
اسکی ہر بات بھلا دی ہم نے

ایک ایک پھول بہت یاد آیا
شاخ گل جب جلا دی ہم نے

آج پھر یاد بہت آئے وہ
آج پھر اسکی دعا دی ہم نے

کوئی تو بات اس میں بھی ہے احسان
ہر خوشی جس پہ لٹا دی ہم نے . . . !

Posted on May 08, 2012

اب کے یوں دل کو سزا دی ہم نے

اب کے یوں دل کو سزا دی ہم نے
اس کی ہر بات بھلا دی ہم نے
ایک ، ایک پھول بہت یاد آیا
شاخ گل جب وہ جلا دی ہم نے
آج تک جس پے وہ شرماتے ہیں
بات وہ کب کی بھلا دی ہم نے
شہر جہاں راکھ سے آباد ہوا
آگ جب دل کی بجھا دی ہم نے
آج پھر یاد بہت آیا وہ
آج پھر اس کو دعا دی ہم نے
کوئی تو بات ہے اس میں فیض
ہر خوشی جس پے لٹا دی ہم نے

Posted on Oct 18, 2011