ایک رات وہ دیر سے گھر آیا

ایک رات وہ دیر سے گھر آیا
اپنی ماں کو منتظر پایا

ماں نے کہا
بیٹا .
جب تک زندہ ہوں
جلدی آ جایا کر ؟

وہ ہنسا . . اور
کہا
ماں تم تو بس ویسی ہی ہر وقت تنگ کرتی ہو
وہ مسکرائی اور
کہا
بیٹا
ماں ہوں نا تیری
ڈرتی ہوں
یہ دنیا بہت بری ہے . !

اب
وہی راتیں ہیں
دن رت بھٹک رہا ہوں
در بدر
تنہا

ماں چلی گئی
کوئی نہیں انتظار کرنے والا
سمجھانے والا
سچا پیار کرنے والا
آپ ٹھیک کہتی تھیں
میں غلط تھا

ہاں ماں یہ دنیا ظالم ہے

اب دیر سے نہیں آؤنگا

نہیں ستاؤ گا
جو کہوگی كرونگا

واپس آ جاؤ صرف ایک بار واپس آ جاؤ
ماں !

Posted on Mar 30, 2012