باہر تھے کفن سے ہاتھ یہ نشانی لکھنا

میرے مرنے کے بعد میری یہ کہانی لکھنا ،

کیسے ہوئی برباد میری یہ جوانی لکھنا ،

یہ لکھنا کے اسے انتظار بہت تھا کسی کا ،

آخری سانس کی کیسے ہوئی روانی لکھنا ،

جو قسمیں کھائی تھی اس نے پیار میں ،

ان قسموں کا کیا ہوا اس پر مہربانی لکھنا ،

یہ بھی لکھنا کے اس کے ہونٹ خوشی کو ترس گئے تھے ،

کتنا برسا ان آنکھوں سے پانی لکھنا ،

اور یہ بھی لکھنا کے دعا دیتا تھا تجھے ،

باہر تھے کفن سے ہاتھ یہ نشانی لکھنا . . . .

Posted on Oct 01, 2011