کسی کو دیکھوں تو ماتھے پہ ماہ سال ملیں 
 کہیں بکھرتی ہوئی دھول میں سوال ملیں 
 
 ذرا سی دیر دسمبر کی دھوپ میں بیٹھیں 
 یہ فرصتیں ہمیں شاید نہ اگلے سال ملیں
Posted on Oct 07, 2013
کسی کو دیکھوں تو ماتھے پہ ماہ سال ملیں 
 کہیں بکھرتی ہوئی دھول میں سوال ملیں 
 
 ذرا سی دیر دسمبر کی دھوپ میں بیٹھیں 
 یہ فرصتیں ہمیں شاید نہ اگلے سال ملیں
سماجی رابطہ