عشق میں بہتا ہے جو دریا با دریا

عشق میں بہتا ہے جو دریا با دریا ، کون ہے
ہم بھی دیکھیں ، درد کے صحرا میں ایسا کون ہے

ایک لمحہ ہی گزر جائے کہیں تیرے بغیر
دل کو سمجھایا تو ہے ، لیکن سمجھتا کون ہے

میری بے آواز تنہائی بتائی کیا مجھے
شہر میں ہے جس کی خاطر شور برپا ، کون ہے

سر پہ یہ جلتے ہوئے سورج کو اندازہ نہیں
بے طلب اس دشت میں گھر سے نکلتا کون ہے

کھو گئی ہے وقت کی لہروں میں سچائی تو کیا
وقت ہی خود فیصلہ کرتا ہے ، سچا کون ہے

ایک سے اس شہر میں ہیں آشْنا نا آشْنا
کیا بتائیں تجھ کو میری جان کے کیسا کون ہے

دن کا سورج کیا اٹھائے گا میری راتوں کا غم
اور پھر خالد کسی کا بوجھ اٹھاتا کون ہے

Posted on Oct 21, 2011