نظر چرا کے وہ

نظر چرا كے وہ یوں ہر بشر کو دیکھتے ہیں
کسی کو یہ نہیں ثابت کدھر کو دیکھتے ہیں .

بنے ہوئے ہے محفل میں صورت تصویر
ہمیں بھی گمان ہوتا ہے ادھر دیکھتے ہے .

کسی سے کچھ نہیں مطلب کے دیکھنے والے
تمہاری آنکھ تمہاری نظر کو دیکھتے ہیں .

حیا تو دیکھیے آئینے سے بھی پردہ ہے
وہ اپنے ہاتھ ہے پہلے سحر کو دیکھتے ہے .

Posted on May 13, 2014