قسم لے لو

قسم لے لو
تمھارے بعد
کسی کا خواب دیکھا ہو
کسی کو ہم نے چاہا ہو
کسی کو ہم نے سوچا ہو
کسی کی آرزو کی ہو
کسی کی جستجو کی ہو
کسی کی راہ دیکھی ہو
کسی کا قرب مانگا ہو
کسی کو ساتھ رکھا ہو
کسی سے آس رکھی ہو
کوئی امید بندھی ہو
کوئی دل میں اترا ہو
کوئی تم سے پیارا ہو
کوئی دل میں بسایا ہو
کوئی اپنا بنایا ہو
کوئی روٹھا ہو تو ہم نے
اسے رو رو کے منایا ہو
دسمبر کی حسین رُت میں
کسی کا ہجر جھیلا ہو
کسی کی یاد کا موسم
میرے آنگن میں کھیلا ہو
کسی سے بات کرنے کو
کبھی یہ ہونٹ ترسے ہو
کسی کی بیوفائی پر
کبھی یہ نین برسیں ہو
کبھی راتوں کو اٹھ اٹھ کر
تیرے دکھ میں نا روئے ہو
قسم لے لو تمھارے بعد
ہم اک پل بھی سوئے ہو
قسم لے لو کبھی جگنو
کبھی تارا
کبھی مہتاب دیکھا ہو
قسم لے لو تمھارے بعد
کسی کا خواب دیکھا ہو
قسم لے لو … … …

Posted on Aug 27, 2011