سو وہ آنْسُو ہمارے آخری آنْسُو تھے

سو وہ آنْسُو ہمارے آخری آنْسُو تھے
جو ہم نے گلے مل کے بہائے تھے
نا جانے وقت ان آنکھوں سے پھر کس طور پیش آیا
مگر میری فریب وقت کی بہکی ہوئی آنکھوں نے
اس کے بعد بھی
آنْسُو بہائے ہیں
میرے دل نے بہت سے دکھ رچے ہیں
مگر یوں ہے کے ماہ و سال کی اس راگنی میں
میری آنکھیں
گلے ملتے ہوئے رشتوں کی فرقت کے وہ آنْسُو
پھر نا رو پائیں ! ! !

Posted on Jul 28, 2012