تیرا وعدہ تھا کے اس بار

تیرا وعدہ تھا کے اس بار

پھر ساون میں

ہم دونوں

ایک دوسرے کو

اس طرح چاہیں گے

کے

سب کچھ بھول جائیں گے مگر تم

اور میں ساتھ ہوں

مگر شاید اس باب

پھر لکھی رہی

ادھوری نظم

اَدُھورا وعدہ

اَدُھورا وعدہ . . . !

Posted on May 16, 2012