اسلامی دنیا 
15 فروری 2011
وقت اشاعت: 4:44

مصر

مصر
عرب جمہوری مصر کو نیل کا تحفہ بھی کہتے ہیں۔ یہ قدیم تہذیبوں کا گہوارہ اور تبلیغ اسلام کا سرچشمہ رہا ہے۔ براعظم شمالی افریقہ کا سب سے بڑا ملک ہے۔ تین لاکھ 86 ہزار 198 مربع میل پر پھیلی ہوئی اس اسلامی مملکت کے مشرق میں فلسطین، مغرب میں لیبیا اور جنوب میں سوڈان واقع ہیں۔ نیل کے550 میل وسیع خطے کے سوا اس کا تقریباً سارے کا سارا علاقہ رتیلا، بنجر اور پہاڑی ہے۔
قاہرہ اس کا صدر مقام ہے جبکہ شہروں میں اسکندریہ پورٹ سعید، اسماعیلیہ، غزہ، فایوم، سرائیل، خیمہ، تانتا مہالا الکبری اور سینائی زیادہ مشہور ہیں۔ اسکندریہ، پورٹ سعید اور سویز، مصر کی مشہور بندرگاہیں ہیں، دنیا کی سب سے لمبی نہر سوئیز(103 میل) جو فوجی اعتبار سے خصوصی اہمیت رکھتی ہے معقول آمدنی کا ذریعہ بھی ہے۔ انتظامی سہولت کی خاطر مصر کو 25 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
عربی یہاں کی سرکاری زبان ہے۔ مصری پونڈ کرنسی کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اہم فصلوں میں گندم، مکئی، چاول، گنا، پیاز، ٹماٹر، آلو، سنگترے اور کھجوریں شامل ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ کپاس یہیں پیدا ہوتا ہے۔ لوگوں کا رحجان صنعتوں کی طرف ہے لہٰذا پارچہ بافی، کیمیا گری، اسٹیل سازی کھاد اور فلم اندسٹری دن بدن فروغ پارہی ہے۔ درآمدات میں گندم، میدہ ،مکئی ڈیری کی اشیاءچینی، تمباکو، چربی، خوردنی تیل، کیمیکلز مشینری، سیمنٹ، لوہے کی سلاخیں اور صنعتی اشیا سرفہرست ہیں۔ برآمدات میں کپاس، خام تیل، دھاگہ تیل کی مصنوعات، آلو، چاول اور سنگترے قابل ذکر ہیں۔مصر کی آمدنی کا ایک حصہ معدنیات یعنی تیل فاسفیٹ، نمک ، خام لوہا، سیمنٹ، مینگانیز، سونا، جپسم اور کاولین سے بھی حاصل ہوتا ہے۔تجارتی ساتھیوں میں امریکہ، فرانس، روس، چیکو اسلاویکیہ، رومانیہ اور پاکستان شامل ہیں۔

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
چاڈالجزائر
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.