25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
دل کی جان لیوا بیماریوں سے بچاجاسکتاہے، رپورٹ
صحت بخش خوراک کے ذریعہ دل کی مختلف بیماریوں اور حملہ قلب کے نتیجہ میں ہونے والی ہزاروں اموات سے بچا جاسکتا ہے۔نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ کلینیکل ایکسیلنس(نائس)نے نئی ہدایات جاری کی ہیں جن کے مطابق خوراک میں معمولی تبدیلیوں مثلانمک اور روغنیات کے استعمال میں کمی کرکے ڈرامائی طور پر ہزاروں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق اگر ملک بھر میں لوگ اپنی زندگی میں یہ چند تبدیلیاں کرلیں تو مجموعی طور پر قومی صحت بہتر ہوسکتی ہے۔ماہرین کے مطابق فوڈ انڈسٹری کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نمک اور روغنیات میں کمی کرے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چکنائی کی ایک قسم ٹرانز فیٹ کو عالمی ادارہ صحت نے حملہ قلب کا بڑا سبب اور زہر قرار دیا ہے۔ نائس کے پبلک ہیلتھ ڈائرکٹرپروفیسر مائک کیلی نے کہا کہ لوگ چپس کے بجائے سلاد استعمال کریں ، نمک، ٹرانز فیٹ اور سیچیوریٹڈ فیٹ کے استعمال میں ہر ممکن کمی کردیں توحملہ قلب کے نتیجہ میں اموات سے بچا جاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 60لاکھ افراد دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں جس کا این ایچ ایس پر بہت بوجھ ہے۔جبکہ ہر سال ہلاک ہونے والوں کی تعداد 40ہزار کے لگ بھگ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک میں تبدیلی کے ذریعہ کم از کم 20 ہزار اموات سالانہ بچائی جاسکتی ہیں۔اسی طرح نمک کی روزانہ مقدار میں فی کس 3 سے 6 گرام تک کمی کردی جائے تو 2015تک اموات میں 15سے 20 ہزار کی کمی ممکن ہے۔پروفیسرسائمن کیپول،وائس چیرمین، گائڈنس گروپ نے کہا کہ فوڈ کمپنیاں اگر نمک میں 5سے 10فیصد کمی کردیں تو صارفین کو اس کا اندازہ بھی نہیں ہوگا اور خوراک صحت کے لئے مضر اثرات سے پاک ہوجائے گی۔