5 مئی 2015
وقت اشاعت: 19:31
پاکستان اگلے سال تک پولیو کا خاتمہ کرسکتا ہے،عالمی مانیٹرنگ بورڈ
پشاور......قطرمیں پولیوکی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ہونے والے اجلاس میں عالمی مانیٹرنگ بورڈ نے پاکستان میں پولیوکے خاتمے کی کوششوں کوسراہا ہے اوراس امید کا اظہارکیا ہے کہ اگراسی طرزپرکوششیں کی گئیں توپاکستان اگلے سال کی فروری تک اپنے ہاں سے پولیو کا خاتمہ کرسکتا ہے۔ اپریل کی 29 اور30 تاریخ کو قطرمیں ہونے والے اجلاس میں نگرانی کے عالمی بورڈ انڈی پینڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ کے سامنے پاکستان کی وزیرصحت سائرہ افضل تارڑ کی قیادت میں وفد نے اپنا کیس پیش کیا پاکستانی وفد میں شامل فاٹا کے سیکرٹری لااینڈ آرڈرشکیل قادرنے جیونیوزکوبتایا کہ بورڈ نے پاکستان میں رواں سال پولیو کے کم کیس منظرعام پرآنے کوسراہا اورکہا کہ پاکستان میں اگراسی طرح مربوط کوششیں کی گئیں تووہ اگلے سال کی فروری تک اپنے ہاں سے پولیوکا خاتمہ کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بورڈ کے سامنے اچھے انداز میں اپنا کیس پیش کیا اورانہیں بتایا کہ پاکستان میں پچھلے سال کے مقابلے میں پولیوکیسزمیں 86 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں پچھلے سال 30 اپریل تک 60 جبکہ رواں سال صرف 22 بچے پولیوکا شکارہوئے اورانہی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان میں پولیو کے تین بڑے منبعوں شمالی وجنوبی وزیرستان اورکراچی کے گڈاپ سے اس وائرس کوختم کیا گیا اوراب صرف خیبرایجنسی کی صورت میں پولیو کا ایک منبع باقی ہے۔ یاد رہے کہ اسی بااثربورڈ کی سفارش پرپولیوکی بے قابو صورتحال کی وجہ سے گذشتہ سال پاکستان سے باہرجانے والوں پرپولیوکے قطرے پینے کی پابندی لگی تھی۔