25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
لیپ ٹاپ کے مسلسل استعمال سے بانجھ پن کا خطرہ
ایک بھارتی بانجھ پن ماہر نے دعوی کیا ہے کہ بھارت کے شہری علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کے لیپ ٹاپ کے استعمال سے ان میں بانجھ پن پیدا ہو رہا ہے ۔ یہ بات بنگلور کے مرد باختہ کنسیپشن سنٹر کی میڈیکل ڈائریکٹر کامنی اے راؤ نے کہی ۔ گزشتہ روز یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نامور ماہر امراض نسواں اور بانجھ پن اسپیشلسٹ نے کہا کہ آج کل پانچ میں سے ایک صحت مندمرد جس کی عمر 18 سال سے 25 سال کے درمیان ہے اس میں جرثومہ کے بے اعتدالی پائی گئی ہے اس کی ابتدائی وجوہات میں ان پیشہ ور نوجوانوں کی طرف سے لیپ ٹاپ کا طویل عرصے تک استعمال بتائی گئی ہے جو اکثر و بیشتر لیپ ٹاپ کو اپنی گود میں رکھتے ہیں جس کے باعث ان کے جرثوموں میں زرخیزی نہیں پائی جاتی مسز کامنی نے کہا کہ لیپ ٹاپ سے خارج ہونے والی تابکاری لہریں صحت مند مردوں کے جرثوموں پر اثرانداز ہوتی ہیں اس لیے اس رجحان میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے کیونکہ تمام پیشہ ور افراد میں آلہ جیسا کہ لیپ ٹاپس کا استعمال ان کی زندگیوں کاجز و لائنیفک بنتا جا رہا ہے حتی کہ لیپ ٹاپ کور بنانے کے لیے جس میٹریل کا استعمال کیا جاتا ہے اس میں مضر رساں کیمیکل پائے جاتے ہیں ۔