25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
ماں کا دودھ پینے والے بچے بیماریوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں
طبی ماہرین نے کہاکہ ماں کا دودھ پینے والے بچے بیماریوں کا بہتر مقابلہ کر سکتے ہیں کیونکہ ماں کا دودھ بچے کے ذہنی وجسمانی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہاں غیر سرکاری تنظیم دی نیٹ ورک کے زیر اہتمام ماں کے دودھ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے طبی ماہرین نے کہاکہ بچے کی پیدائش سے چھ ماہ تک بچے کو صرف ماں کا دودھ پلایا جائے۔ ماہرین نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاؤڈر اور ڈبے کا دودھ بچے میں غذائیت پوری کرتے ہیں۔ سیمینار سے وزیراعظم کے مشیر برائے ترقی نسواں یاسمین رحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ماں اور بچے کی صحت پر پوری توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے بوبل پیس کیا جائے گا۔ اس پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ ماں اور بچے کی شرح اموات پر قابو پایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں ماں اور بچے کی شرح اموات زیادہ ہے۔ اس موقع پر نیٹ ورک کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر انوار رافع اور پاکستان میں یونیسف کی ریسرچ کوآرڈینیٹر شیبا افغانی نے خطاب کیا ار اس پر بہت زور دیا کہ پاؤڈر اور ڈبے کے دودھ کی تشہیر کو روکا جائے کیونکہ یہ ماں کے دودھ کے حوالے سے آرڈیننس 2002ء کی خلاف ورزی ہے۔