25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
مدافعتی نظام متحرک کرکے الرجی کا علاج
سائنس دانوں نے الرجی کے ردعمل کو روکنے کیلئے مدافعتی نظام کے ذریعے ایک راستہ نکالا ہے ،اس طریقہ علاج سے ان ہزارروں لوگوں کو الرجی سے بچایا جاسکے گا جو مونگ پھلی اور دودھ پینے سے بھی الرجی محسوس کرتے ہیں۔جوہن پاپکنز ہسپتال کے تیار کردہ طریقہ علاج سے امید ہوچلی ہے کہ اس عمل سے انسانی جسم غذائی الرجی کے خلاف تربیت کے عمل سے گزرے گا اور یوں عالمی سطح پر ہر سال تین لاکھ الرجی کے مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں رہے گی،یاد رہے ان مریضوں میں سے ایک سو سے2 سومریض ہر سال ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ہسپتال کے پروفیسر آف میڈیسن شائو کیو ہایونگ اور الرجی کے پوسٹ ڈاکٹر لفیلو،ڈاکٹر ویوفینگ ژائو نے ڈویژن آف الرجی اینڈ کلینکل امیونالوجی میں تجربات کے بعد یہ طریقہ علاج متعارف کرایا ہے۔ ماہرین نے جسم میں ایک خلیہ جس کو اصطلاحی زبان میں''امیناپروپرائیا ڈینڈپکٹ سیل''کہا ہے،دریافت کیا ہے جو جسم میں مدافعتی نظام کو متحرک کرنے کے قابل ہے اور اس کی مدد سے الرجی کے ردعمل کو روکا جاسکے گا۔