25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
''ٹیٹو'' خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں
جسم پر تزئین وآرائش کیلئے بنوائے جانے والے '' ٹیوٹو'' ہیپاٹائیٹس سی کی وجہ بن رہے ہیں۔ ایک جدید طبی تحقیق کے اعدادوشمار سے ثابت ہوا ہے کہ ان ٹیٹو کی وجہ سے خون کے ساتھ ساتھ ہیپاٹائیٹس سی کا مرض بڑھ رہا ہے۔ یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے ماہرین نے 124 مختلف تحقیقات کے ڈیٹا سے جو اعدادوشمار اکھٹے کئے ہیں ان میں 30 ممالک کے لوگوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں کینیڈا ،بھارت ، ایران، اٹلی، برازیل اور امریکہ سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔ جسم پر جب ٹیٹو کندھا کیا جاتا ہے جلد 80 سے 150 دفعہ پنکچر ہوتی ہے اور اس میں مصنوعی رنگ بھرا جاتا ہے تو ایک سیکنڈ میں ٹیٹو بنانے والے آلات اکثروبیشتر جدید طریقے سے جراثموں سے پاک نہیں کئے جاتے جس سے خون اور یرقان سے متعلق بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر سیاوش جافیری نے یہ تحقیق یو بی سی سکول آف پاپولیشن اینڈ پبلک ہیلتھ کے تعاون سے مکمل کی ہے۔ تحقیق کے مطابق جلد الرجی ، ہائیپاٹائٹس بی بیکٹریل فنگس بھی اس عمل سے لاحق ہوتی ہیں۔