25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
یاداشت کھوجانے کے مرض کیلئے نئی دوا تیار
سکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق بہت جلد ایک ایسی دوا متعارف کرائی جائے گی جس سے بڑھاپے میں یاداشت کی کمی کے مسئلے کو دورکیاجاسکے گا۔ یونیورسٹی آف ایڈن برگ میں ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک نئے کیمیکل کمپائونڈ پر تجربات جاری ہیں۔ اس کمپائونڈ سے چوہوں میں یاداشت کی بہتری کے تجربات بھی مکمل کئے گئے ہیں۔ ماہرین نے توقع کی ہے کہ ایک سال کے اندر اندر انسانوں پر اس دوا کے اثرات دیکھنے کے بعد اس کو مارکیٹ میں متعارف کرادیا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق اس دوا سے ''شارٹ ٹرم میموری '' سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کمزوری کی وجہ سے مریض گاڑی کھڑی کرنے کے بعد پارکنگ کی جگہ بھول جاتا ہے، بات کرتے ہوئے فقرے بھول جاتا ہے ، گھرکے اندرچیزیں رکھ کرانہیں تلاش کرنے لگتا ہے۔ یہ بیماری شدت اختیارکرجائے تو مخبوط الحواسی تک نوبت چلی جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس نوعیت کی یاداشت کا خاتمہ شدید دبائو کی حالت میں جنم لیتا ہے جب اس دبائو کی وجہ سے دماغ سے ایک ہارمون گلوکو کورائیٹیسائڈ خارج ہونے لگتا ہے۔ یہ کیمیکل دماغ کے اس حصے کو متاثرکرتا ہے جو یاداشت کو قائم رکھتاہے۔