2 فروری 2013
وقت اشاعت: 5:37
کراچی:فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں بارہ افراد ہلاک
اے آر وائی - کراچی میں فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں بارہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ لانڈھی میں ملیر بار کے سابق صدر ایڈوکیٹ امان اللہ یوسف زئی حملے میں بال بال بچ گئے۔جے یو آئی کی جانب سے علما کی شہادت کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا۔
کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے ۔بلدیہ کے علاقے موچکو میں فائرنگ سے اسمعیل نامی شخص ہلاک ہو گیا ۔ لیاقت آباد میں ڈاکخانے کے قریب مہدی عباس کو قتل کر دیا گیا ۔سہراب گوٹھ فلائی اوور پرکار پر فائرنگ سےمدثر جاں بحق ہو گیا ۔کورنگی نمبر چار میں علی اسد جبکہ کورنگی تھانے کے قریب ایک شخص گولیوں کا نشانہ بنا ۔ نارتھ ناظم آباد میں سخی حسن چورنگی کے قریب شیراز جاں بحق ہوا ۔اورنگی ٹاون میں فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں کامران نامی شخص سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ شہزاد زخمی ہو گیا ۔کے ایم سی ورکشاپ کے قریب دہشت گردوں نے ایک شخص کو موت کی نیند سلا دیا ۔گبول ٹاون میں ایک شخص کو قتل کردیا ۔ بھینس کالونی کے قریب جھاڑیوں سے کئی روز پرانی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔
لانڈھی میں مرتضی چورنگی کے قریب مسلح موٹر سائیکل سواروں نے سابق صدر ملیر بار ایڈوکیٹ امان اللہ یوسف زئی کی گاڑی پر فائرنگ کردی ۔ڈرائیور نے حاضر دماغی سے حملہ آوروں کو گاڑی کی ٹکر مار دی اورگارڈ نے دونوں حملہ آوروں کو اسلحہ سمیت پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ دوسری جانب کراچی میں علما کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف نماز جمعہ کے بعد جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا کہ صرف کراچی نہیں پورے ملک میں علما کو قتل کیا جا رہا ہے ۔ احتجاج کے دوران شرکا نے حکومت سے علما کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔