29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0
پاکستان کودی جانیوالی امدادپرنظرثانی کی جائے ،اراکین کانگریس
جنگ نیوز -
واشنگٹن ... امریکا کے اراکین کانگریس نے اس شبے کااظہارکیا ہے کہ پاکستان جانتاتھا کہ اسامہ کہاں چھپا ہے ۔انھوں نے پاکستان کودی جانیوالی امدادپرنظرثانی کابھی مطالبہ کیا ۔القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے ایک عرصے تک پاکستان کے شہرایبٹ آبادمیں پرسکون زندگی گزارنے پرامریکی اراکین کانگریس نے حیرت اوربرہمی کااظہارکرتے ہوئے پاکستان کی امداد پرنظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکااپنے ٹیکس دہندگان کی رقم ضائع کررہا ہے۔امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کی چیئرپرسن ڈیانا فینسٹن نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں جاننا چاہیے کہ پاکستان اسامہ کی موجودگی کے بارے میں جانتا تھا ۔یہ دھوکا ہے کہ پاکستان کچھ نہیں جانتا تھا۔ وہ کیوں نہیں جانتا تھا۔اس کی وضاحت ہونا ضروری ہے۔اس پرتوجہ کیوں نہیں دی گئی۔رکن کانگریس ایلن ویسٹ نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ پاکستان کی امداد روکی جائے اورامریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالرضائع ہونے سے بچائے جائیں۔سینیٹر فرینک لیوٹنبرگ نے کہا کہ ہمیں انھیں بتادینا چاہیے کہ ان کی امدادروک دی جائے گی جب تک ہمیں اسامہ کی پاکستان میں موجودگی پر تسلی بخش جواب نہیں ملتا۔جبکہ رکن کانگریس ایرک کینٹرنے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ پاکستان جانتا تھا یا نہیں۔علاوہ ازیں رکن کانگریس سومیرک نے کہا کہ یہ معاملہ خاصا پیچیدہ ہے کہ آخر وہاں سیکیورٹی کیا تھی۔اسامہ کی رہائش گاہ سے پاکستان آگاہ تھایا نہیں اس بارے میں جاننا ہوگا۔سینیٹرہیری ریڈ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ہزاروں فوجیوں کی قربانی دی ہے۔امدادروکے جانے کے معاملے میں جلدی نہیں کی جانی چاہیے۔