5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:43
جنرل میک کرسٹل نے اپنے انٹرویو میں کم فہمی کا ثبوت دیا،اوباما
جنگ نیوز -
واشنگٹن ... امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ جنرل میک کرسٹل نے اپنے انٹرویو میں کم فہمی کا ثبوت دیا۔ آج انکی قسمت کا فیصلہ کردیا جائیگا۔ صدر حامد کرزئی نے میک کرسٹل کی برطرفی کی مخالفت کردی۔ رولنگ اسٹون مگیزین کے آرٹیکل کے مصنف کا کہنا ہے کہ میک کرسٹل اور انکا اسٹاف اوباما تک افغان جنگ کی پالیسی پر اپنے تحفظات پہنچانا چاہتے تھے۔واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ جنرل میک کرسٹل اور انکے اسٹاف نے اپنے انٹرویو میں ناقص فہم کا ثبوت دیا۔ مگر وہ آج وائٹ ہاؤس میں جنرل سے ملاقات کریں گے۔ جس کے بعد اُن کے مستقبل کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ جنرل میک کرسٹل اپنے ریمارکس پر معاف مانگ چکے ہیں۔ جبکہ امریکی میڈیا کے مطابق میک کرسٹل نے مستعفی ہونے کی پیشکش بھی کردی۔ صدر کرزئی نے میک کرسٹل کو افغانستان میں عالمی فورسز کا اب تک کا بہترین جرنیل قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ انہیں برطرف نہیں کیا جائے گا۔ رولنگ اسٹون میگزین سے منسلک صحافی مائیکل ہیسٹنگز، جنہوں نے میک کرسٹل اور انکی ٹیم کا انٹرویو لیا، کا کہنا ہے کہ امریکی جنرل افغان جنگ کی پالیسی پر اپنا عدم اطمینان انتظامیہ کو پہنچانا چاہتے تھے۔ ہیسٹنگز کے مطابق ایک صحافی کی حیثیت سے ان کیلئے اس انٹرویو کے بعد ہیڈ لائن یہ تھی کہ افغان جنگ اوباما کے کنٹرول سے نکل گئی ہے۔ اور اس سے متعلق پالیسی میں کافی جھول ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبز کا کہنا ہے کہ جنرل میک کرسٹل کے متنازع بیان پر صدر بہت برہم ہیں۔ جنرل کی برطرفی سمیت تمام آپشنز کھلے ہیں۔ اوران کے مستقبل فیصلہ صدراوباما خود کریں گے۔ امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے میک کرسٹل کے انٹرویو پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنگین غلطی کی ہے۔