5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:43
ارجنٹائن میں ڈینگی بخار کے خلاف مینڈکوں کا کامیاب استعمال
جنگ نیوز -
ہیرو، بیونس آئرس . . . جنگ نیوز . . . ارجنٹائن کے صوبے سین لوئیس کے باشندے ڈینگی بخار سے بچنے کے لیے مینڈک پال رہے ہیں۔ ڈینگی بخار کا وائرس صاف پانی پر رہنے والے ایک خاص قسم کے مچھر کے باعث پھیلتا ہے۔ یہ مچھر مینڈکوں کی پسندیدہ خوراک ہے۔ سین لوئیس کے باشندے مچھرمارنے کے لیے کیمکلز کے استعمال کی بجائے مینڈک پالنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ طریقہ نسبتاً کم قیمت بھی ہے اور کیمیائی زہروں کے سائیڈ ایفکٹس سے محفوظ بھی۔ ڈینگی بخار کا نشانہ پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک بنے ہوئے ہیں، جن میں ارجنٹائن خاص طور پر نمایاں ہے۔ سین لوئیس کے صوبائی دارالحکومت ہیرو میں جہاں ڈینگی بخار کے مریض کثرت سے دکھائی دیتے ہیں، لوگ تیزی سے مینڈک پالنے کی جانب راغب ہورہے ہیں۔ شمالی صوبہ چاکوکا شمار ارجنٹائن کے غریب ترین علاقوں میں ہوتا ہے جہاں کی ایک تہائی آبادی خطِ افلاس سے نیچے زندگی گذار رہی ہے۔ یہ صوبہ ڈینگی بخار کا بڑے پیمانے پر نشانہ بنا ہوا ہے اور وہاں اس مرض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ مقامی کونسلر ڈینیل سوسا مینڈک پالنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماحول دوست محافظ ایک مہینے میں 15 ہزار سے زیادہ کیڑے مکوڑے اور دیگر حشرات الارض کھا جاتا ہے جن میں وہ مچھر بھی شامل ہیں جو ڈینگی بخار پھیلانے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کو چاہیئے کہ وہ کیڑے مار ادویات کا استعمال چھوڑ دیں اور اس کی بجائے مینڈک پالنا شروع کردیں۔ اس سے مچھروں سے چھٹکارا بھی مل جائے گا اور ماحول بھی صاف رہے گا۔