20 جون 2014
وقت اشاعت: 11:23
عدلیہ مخالف بینرز کیس،ملزمان کو گرفتارکرکے بدھ تک رپورٹ کی ہدایت
جیو نیوز - اسلام آباد......سپریم کورٹ میں عدلیہ مخالف بینرز کیس میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئے ہیں کہ بینرز لگانے والے ذمہ داروں کو آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی۔ہمیں بینرز کے توہین آمیز الفاظ پر اعتراض نہیں۔ اعتراض ہے کہ ریڈ ذون میں بینرز لگے کیسے۔ عدالت نے ہدایت جاری کی کہ ہراس شخص کو گرفت میں لیا جائے جو اس قانون شکنی میں ملوث ہے۔سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل دو رکنی بنچ نے عدلیہ مخالف بینرز کیس کی سماعت کی۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے کہ اسلام آباد میں اتنے ناکے لگے ہوئے ہیں کہ کوئی چڑیا بھی پھڑک نہیں سکتی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ احمد حسین نے عدالت کو بتایا کہ پینٹرز کو تو پکڑ لیا ہے انہوں نے بتایا کہ جس نے بینرز بنانے کا آرڈر دیا۔محمد رشید نامی وہ شخص پکڑا نہیں گیا ہے۔جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ آپ کی اب تک کی کارروائی کیا یہی بتاتی ہے کہ صرف دو لوگ ذمہ دار تھے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم تفتیش کر رہے ہیں مگر ذمہ داروں کا پتا نہیں لگ رہا۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ تو عجوبہ کارروائی ہو رہی ہے، آپ کو نہیں پتا تو سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس سے پوچھیں۔ ذمہ داروں کو آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی۔اٹارنی جنرل نے گزشتہ سماعت میں ہم سے کہا تھا کہ ماسٹر مائنڈ پکڑ لیا ہے اس سے ٹریس کر رہے ہیں۔اسلام آباد کے ہر کھمبے پر ایک سی سی ٹی وی کیمرا لگا ہے ، کیا انکا کوئی کام بھی ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ سب کی طرح انکی گاڑی کو بھی روک کر پوچھا جاتا ہے کہ وہ کون ہیں اور کہاں جا رہے ہیں۔ان بینرز لگانے والوں پر کسی کی نظر نہیں گئی ۔عدالت نے ہدایت جاری کی کہ ہر اس شخص کو گرفت میں لیں جو اس قانون شکنی میں ملوث ہے۔ عدالت نے کیس سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔