11 نومبر 2015
وقت اشاعت: 13:49
قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ 1952ء میں ترمیم کا بل منظور
جیو نیوز - اسلام آباد.......قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل منظور کرلیا۔ بل کی منظوری پر اپوزیشن جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایوان میں احتجاج کیا۔قومی اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ عباسی کا کہنا تھا کہ سینیٹ پہلے ہی یہ بل پاس کرچکی ہے۔
بل کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کی دفعات کی مناسبت سے مسلح افواج یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پہلے سے زیر حراست اشخاص گرفتار تصور ہوں گے، اہلکاروں کی جانب سے نیک نیتی سے کیے گئے ایسے کام پر کوئی مقدمہ یا قانونی کارروائی نہیں کی جاسکے گی۔
بل میں گواہان، عدالت کے اراکین، دفاع کرنے والے افسران اور دیگر متعلقہ اشخاص کا تحفظ بھی کیا جائے گا، اپوزیشن اراکین نے بل پر تحفظات کا اظہار کیا، پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ بل یقیناً سینیٹ سے پاس ہو چکا ہے اور حالات کی خرابی کی وجہ سے اس طرف جا رہے ہیں لیکن یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ماضی میں ایسے بل آمرانہ دور میں پاس ہوئے لیکن اب ہم اپنے ہاتھوں سے اسے عوام پر مسلط کر رہے ہیں۔
چوہدری سرور نے بل کی حمایت میں کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ بل ضروری ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اپنی افواج کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ بتایا جائے کہ اکیسویں ترمیم میں کون سا خلا تھا کہ یہ بل پیش کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی؟ شیریں مزاری نے کہا کہ جب اکیسویں ترمیم آگئی تو اب اس کی ضرورت کیوں محسوس کی جارہی ہے؟ بل پیش ہونے پر اپوزیشن اراکین نے ایوان میں احتجاج بھی کیا۔