25 مئی 2016
وقت اشاعت: 12:33
کراچی کے شہریوں کو رات گئے سمندر کی سیر مہنگی پڑ گئی
جیو نیوز - کراچی......کراچی کے ساحل پر لوگوں نے صبح کو عجب نظارہ دیکھا کہ انسانوں کے بجائے دو گاڑیاں سمندر میں تیر رہی ہیں۔
ساحل کی ریت پر لوگوں کو تو جانے کی اجازت ہے لیکن گاڑیاں یاموٹرسائیکلیں نہیں لے جا ئی جاسکتیں، ایسا کرنے سے روکنے کی پہلی ذمہ داری پولیس اور پھر کنٹونمنٹ بورڈز کی ہے لیکن یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے جب شہری اپنی گاڑی کو ساحل پر اتار کر لے گئے۔
منگل کی صبح سی ویو پولیس چوکی کے قریب شہریوں نے سمندر میں تیری ہوئی دو گاڑیاں دیکھیں تو خود حیرت میں ڈوب گئے۔ پی ای سی ایچ ایس سے تعلق رکھنے والا ایک گھرانا بیرون ملک سے آئے رشتے داروں کو ٹھنڈی ہوا کھلانے کےلیے رات گئے سی ویو پہنچا اور کسی کے نہ روکنے پر گاڑیوں کو سمندر کے قریب لے گیا۔
چہل قدمی میں مصروف افراد کو سمندر چڑھنے کا پتہ ہی نہ چلا اور لہریں گاڑیوں کو کھینچ کر پانی میں لے گئیں۔ پولیس کوکی گئی اطلاع بے سود رہی تومتاثرہ افراد کنٹونمنٹ بورڈ کے دفتر پہنچے۔ رات گئے کی جانے والی اطلاع پر صبح میں گاڑیاں نکالنے کا کام شروع کیا گیا تو اس میں 5گھنٹے سے زائد کا وقت لگا۔
گاڑیاں تو نکال لی گئیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گاڑیوں کو سمندر کے قریب لےجانے سے روکا کیوں نہیں گیا؟ پولیس اور کنٹونمنٹ بورڈ کے اہلکار کہاں تھے۔ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں شہری ساحل تک اپنی گاڑیاں لےجانے میں کامیاب ہوگئے، اس سے قبل بھی ایسے کئی واقعات ہوچکے ہیں اور انھیں روکنے کے دعوے بھی لیکن تازہ واقعہ ان دعووں پر سوالیہ نشانہ ہے۔