تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
25 مئی 2016
وقت اشاعت: 19:47

شدید گرمی،خشک سالی اور سیلاب مستقبل کے موسم کی انتہائیں

جیو نیوز - کراچی......محمد اویس عالم......پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج موسمیات کا عالمی دن منایا جا رہا ہے،اقوام متحدہ کے زیر اہتمام 23مارچ 2016کو منایا جانے والا موسمیات کا عالمی دن ،Hotter,DrierWetter.Face The futureکے عنوان سے منایا جا رہا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیاں اور اس کے منفی اثرات کا دنیا بھر کو سامنا ہے ، یہ مستقبل کے منظر نامے نہیں بلکہ ان کا ہمیں موجودہ دور میںبھی سامنا ہے۔ انسانی طرز عمل اورسرگرمیوں کے نتیجہ میںفضا میں گرین ہاؤسز کی تعداد میںاضافہ ہورہا ہےاور اس سے گیسوں کے اخراج کی وجہ سے آب وہوا اور موسم میں تبدیلیاں وقوع پزیر ہورہی ہیںجو شدید گرمی کی لہر،سیلاب،خشک سالی سمیت دیگر شکلوں میںنمو دار ہو رہے ہیں۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر دنیا بھر میں جنگلات کی کٹائی، موثر شجرکاری کا نہ ہونا اور بڑھتی ہوئی انسانی آبادی بھی اسکی ایک وجہ ہے۔

گزشتہ چنددہائیوںمیںیہ بات نمایاںطورپرسامنےآئی ہےکہ ہردہائی کےبعدعالمی درجہ حرارت میںاضافہ ہورہا ہے۔ 2011ءسے2015ءگرم ترین سال ریکارڈ ہو ئے خاص طور پر2015زیادہ گرم ترین سال رہاجس کی بدولت ا ل نینوکو تقویت ملی ۔

ورلڈ میڑولوجیکل آگنائزیشن کے مطابق درجہ حرارت میں تشویش ناک حد تک اضافہ اس بات کی گواہی ہے کہ بڑھتے ہو ئے گرین ہائوسزسے خارج ہونے والی گیسز زمین کو ختم کررہی ہیں،موجودہ صورتحال میں عالمی رہنمائوں کو پیرس معاہدے کے تحت گرین ہائوس گیسز میں کمی کرنے پر جلداز جلدعمل درآمد کر نا ہوگا بصورت دیگر موسم میں تبدیلی کی ہولناکیاںسامنے آئیں گی۔

تنظیم کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں 2015 کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہےکہ 2015 دنیا کا گرم ترین سال ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں غیر معمولی طوفان، بارشیں ،سیلاب،خشک سالی اور شدید گرمی کادنیا کو سامنا کرنا پڑا،یہ اثرات رواں برس بھی ہونگے۔

موسم کی ان تبدیلیوں کی بدولت دنیا کی ایک بڑی آبادی متاثر ہوسکتی ہے۔ اس لئے موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنا اور بھی زیادہ اہم ہوگیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے اور مؤثر پیشنگوئی کے لئے ترقی یافتہ ممالک میں تو جدید ترین سہولیات اور ذرائع موجود ہیں جس سے کسی بھی خطرناک صورتحال سے پیش تر ہی اس سے بچاؤ کے لئے اقدامات کرلئے جاتے ہیں لیکن ترقی پزیر اور غریب ممالک میں جدید ذرائع نہ ہونے کے باعث اکثر موسمیاتی اور ارضیاتی تباہیوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر انسانی زندگیاں ختم ہو جاتی ہیں ۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ موسم اور آب وہوا کے بارے میں آگاہی اور بہتر پیشن گوئی کی صلاحیت کے باعث بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی اور مالی نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.