تازہ ترین سرخیاں
 عالمی خبریں 
1 جون 2011
وقت اشاعت: 18:50

امریکا کی جانب سےپاکستان کے ایٹمی پروگرام کی نگرانی مزید سخت

اے آر وائی - واشنگٹن : وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کے ایٹمی اور میزائیل پروگرام کی سخت نگرانی کی جارہی ہے اورامریکی سفیر نے ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی رہائی پر اعتراض کیا تھا۔



واشنگٹن بھیجے گئے درجنوں مراسلوں میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ دنیا بھر میں امریکی سفارتخانے پاکستان کی دفاعی خریداری کا سراغ لگا رہے تھے۔ جو بھی معلوم ہوتا فورا امریکی سرکار کو بتا دیا جاتا تھا۔ دوہزار آٹھ کے شروع میں حد ہی ہو گئی۔ ترکی سے کہا گیا پاکستان کو بھیجی گئی ایک کھیپ روک دی جائے۔ پاکستان کے خلاف یہ کام انقرہ میں تعینات امریکی ڈپٹی چیف آف مشن نے کیا۔ اس سسلے میں جاپان کے حکام سے کہا گیا کہ پاکستان کو بھیجی جانے والی کھیپ مسوخ کر دی جائے۔



اسی طرح کا حکم پانامہ کی حکومت کو بھی دیا گیا۔ اسی طرح دوہزار نو میں چین سے بھی ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے لیے ایساہی مطالبہ کیا گیاوکی لیکس کے مطابق مراسلے میں بتایا گیاکہ بیجنگ کی جانب سے اطمینان بخش جواب ملا۔امریکا کی جانب سے زور دیاجاتا رہاکہ ڈاکٹر قدیر خان کو حراست میں ہی رکھا جائے،اپریل دوہزار آٹھ میں این ڈبلیو پیٹرسن نے اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن کے سربراہ خالد قدوائی کو اپنے اعتراض سے آگاہ کیااور ڈاکٹر قدیر کی ممکنہ رہائی کی صورت میں امریکی تشویش کا ذکر کرتے ہوئے سختی سے کہاکہ امریکی حکومت ڈاکٹر قدیر پر عائد پابندیاں اٹھانےکی شدید مخالف ہے۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.