تازہ ترین سرخیاں
 عالمی خبریں 
1 جون 2011
وقت اشاعت: 18:53

طالبان ترکی یا قطر میں دفتر کھول سکتے ہیں ،امریکی اخبار

اے آر وائی - واشنگٹن : امریکی انتظامیہ اور طالبان رہنما ملاعمر کے قریبی معاونین میں جاری براہ راست مذاکرات میں طالبان کا نمائندہ دفتر ترکی یا قطر میں کھولنے سمیت بعض اہم نکات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ملاقاتیں جرمنی اور قطر کے تعاون سے ہوئیں اور پاکستان کو ملاقات میں شریک نہیں کیا گیا۔



امریکی انتظامیہ اور طالبان ملاقاتوں میں سی آئی اے اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ بھی سرگرم رہے۔ ان ملاقاتوں کی خبریں سب سے پہلے 17 مئی کو واشنگٹن پوسٹ اور جرمن میگزین دیرا سپیغل میں اشاعت کے بعد منظر عام پرآئیں۔ طالبان نے مصالحت کاروں کے ذریعے امریکی حکام کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر اصرار کیا اور تمام ملاقاتیں پاکستان کی شمولیت کے بغیر ہوئیں، جو طویل عرصے سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔



پاکستان کی خواہش تھی کہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے طالبان سے مذاکرات کیے جائیں اور ان میں پاکستان کو بھی شامل کیا جائے۔پاکستان کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی افغان صدر حامد کرزئی کو طالبان پر قابو پانے میں مدد کی پیشکش کی تھی اور کہا تھا کہ وہ پاکستان کے قبائلی علاقے استعمال کرنے والے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لے آئیں گے ۔



امریکی حکام سے ملاقاتوں میں ملا عمر کی نمائندگی ان کے قریبی ساتھی طیب آغا نے کی اور وہ ہر ملاقات میں موجود رہے۔ ان کی موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ طالبان عوامی مخالفت کے باوجود امن مذاکرات میں سنجیدہ ہیں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.