20 اپریل 2015
وقت اشاعت: 1:31
چینی صدر کا دورہ خطے کی معیشت کیلئے انتہائی اہم قرار
جیو نیوز - اسلام آباد........چین کے صدر زی جن پنگ کے دورہ پاکستان کو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی اقتصادیات کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس دورے کے موقع پر اربوں ڈالر مالیت کے معاہدوں کو تیز ترین ترقی کا پیش خیمہ کہا جا رہا ہے۔ بیس اپریل سے شروع ہونے والے چینی صدر کے دورے کے دوران سب سے زیادہ معاہدے توانائی اور مواصلات کے شعبے سے متعلق ہیں۔ ان معاہدوں کو نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا سمیت تمام دنیا انتہائی اہمیت کا حامل قرار دے رہی ہے۔ پاکستان کے ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ان معاہدوں سے پاکستان کی قسمت تبدیل ھو جائے گی۔ اس دورے کے دوران 45ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ھوگے اور جے سی سی کے منٹس پر دستخط کیے جائیں گے۔ پاکستان اس وقت توانائی کے بحران سے دوچار ہے۔ چینی صدر کے دورے کے موقع پر پانی، کوئلے اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، جس سے پاکستانی صنعت بہتر طریقے سے چل سکے گی اور پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ 12 معاہدوں پر دستخط ھوں گے، جس میں پانی، کوئلے سے پاکستان کے چاروں صوبوں میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔ دوسرا اہم شعبہ شاہراہوں کی تعمیر کا ہے، جس سے پاکستان کے تمام اہم شہروں کو گوادر پورٹ اور آپس میں ملایا جائے گا۔ جس میں سب سے اہم گوادر کو کوئٹہ، ڈیرا اسماعیل خان اور سندھ سے ملایا جائے گا۔ اسی طرح گلگت بلتستان اور پاکستان کے دوسرے علاقوں سے ملا کراس علاقے کی معدنیات سے استفادہ کیا جائے گا۔ اس دورے کے دوران مواصلات کے شعبے میں تقریبا دس ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ چینی صدر کے اس دورے کی سیاسی اہمیت اپنی جگہ لیکن اس کے اثرات پاکستان، افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کی ترقی پر بہت مثبت ہوں گے۔ پاک چین دوستی کو شہد سے میٹھی، سمندر سے گہری اور ہمالیہ کے پہاڑوں سے بلند کہا جاتا ہے۔ اس دورے میں اس مقولے پر مہر ثبت کی جائے گی۔