یہ جنگل ہے

یہ جنگل ہے

یہ جنگل ہے یہاں کوئی قانون نہیں
یہاں اپنوں کا بھی بخشتا کوئی خون نہیں

یہاں ہر کوئی اپنی من مانی کرتا ہے
یہاں بات بات پر ہر کوئی جھگڑتا ہے

یہاں محبت نہیں ہر کوئی نفرت کرتا ہے
یہاں بُرائی ہی بُرائی ہے اچھائی کا جنون نہیں

یہ جنگل ہے یہاں کوئی قانون نہیں
یہاں اپنوں کا بھی بخشتا کوئی خون نہیں

نا انصافی کا یہاں خوب بول بالا ہے
لوٹنا گھسوٹنا یہاں حکمرانوں کا آلہ ہے

اک اک لیڈر نے اک اک لاکھ غنڈہ پالا ہے
سب لٹیرے ہیں کسی کے دل میں ملکی محبت کا شگون نہیں

یہ جنگل ہے یہاں کوئی قانون نہیں
یہاں اپنوں کا بھی بخشتا کوئی خون نہیں

Posted on Feb 16, 2011