اپنی یادیں اپنی باتیں لے کر جانا بھول گیا

اپنی یادیں اپنی باتیں لے کر جانا بھول گیا
جانے والا جلدی میں مل کر جانا بھول گیا
مڑ مڑ کر دیکھا تھا اس نے جاتے رستے میں
جیسے اس نے کہنا تھا کچھ جو وہ کہنا بھول گیا
وقت رخصت میری آنکھیں پونچھ رہا تھا آنچل سے
اس کو غم تھا اتنا ذیادہ خود وہ رونا بھول گیا . . . !

Posted on May 02, 2012