عظیم ہیں یہ قربت کی دوریاں

عظیم ہیں یہ قربت کی دوریاں
ساتھ رہ کر بھی اسکو نا پانا کیسا لگتا ہے

قسمت میں نہیں پھر بھی اس کو چاہتی ہے
یوں سمجھ کر کانٹوں پر چلنا کیسا لگتا ہے

اب تو محفل میں بھی ہمارے لیے تنہائی ہے
غم چھپا کر محفل کو سجانا کیسا لگتا ہے

سمجھنے پر بھی سمجھتا نہیں ہے دل
اسکی یاد میں راتوں کو جاگنا کیسا لگتا ہے

اس کی بیرخی نے اتنے دیے ہانی غم
زخم چھپا کر بھی مسکرانا کیسا لگتا ہے . . . !

Posted on Jul 02, 2012