بدنام زمانے میں محبت نہیں کرتے

بدنام زمانے میں محبت نہیں کرتے
دل والے تو دشمن سے بھی نفرت نہیں کرتے

اک بار جسے چاہا صدا اس کے رہے پر
ہم لوگ امانت میں خیانت نہیں کرتے

تنہائی میں کر لتے ہیں یاد آنسو بہا کر
ظاہر کبھی ہم اپنی عبادت نہیں کرتے

وقت آنے پر معلوم یہ ہو جائیگا تم کو
ہم صرف دکھاوے کی محبت نہیں کرتے . . . !

Posted on May 22, 2012