گفتگو اس سے جو کل ہو جاتی

گفتگو اس سے جو کل ہو جاتی
مجھ سے اک ادھ غزل ہو جاتی


اس نے توڑے ہیں ارادے میرے
ورنہ ہر بات اَٹَل ہو جاتی


میری خواہش تھی کہہ قسمت کی شکن
آپ کی زلفوں کا بل ہو جاتی


سانس میں تیری مہک تھی ورنہ
سانس پیغام اَجَل ہو جاتی


چاند چہرہ تھا جو اس کا محسن
چاندنی اس کا بدال ہو جاتی

Posted on Feb 16, 2011