خواب مرتے نہیں

خواب مرتے نہیں
خواب مرتے نہیں

خواب دل ہیں ، نا آنکھیں نا سانسیں
کہہ جو ریزہ ریزہ ہوئے تو بکھر جائیں گے
جسم کی موت سے یہ بھی مر جائیں گے

خواب مرتے نہیں
خواب مرتے نہیں

خواب تو روشنی ہیں ، نوا ہیں ، ہوا ہیں
جو کالے پہاڑوں سے رکتے نہیں
ظلم کے دوزخوں سے بھی جھکتے نہیں

روشنی اور نوا اور ہوا کے الگ
مقتلوں میں پہنچ کر بھی جھکتے نہیں

خواب تو حرف ہیں ، خواب تو نور ہیں
خواب سقراط ہیں ، خاب منصور ہیں

خواب مرتے نہیں
خواب مرتے نہیں

Posted on Feb 16, 2011