محبت کچھ نہیں ہوتی

مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی
ہجر کا خوف بے مطلب وصل کے خواب بے معنی
کوئی صورت نگاہوں میں کہاں دن رات رہتی ہے
اسے کیوں خامشی کہیے کہ جس میں بات رہتی ہے

Posted on May 24, 2011