تم بھی آؤ نا مجھے حد سا گزرتا دیکھو

تم بھی آؤ نا مجھے حد سا گزرتا دیکھو
اپنی آنکھوں سا ایک اجنبی پہ مرتا دیکھو

میں ایسی ہی تنہائی میں نہیں رویا کرتی
آؤ مرے آنگن کو بہاروں میں اجڑتا دیکھو

کس قدر پیار سے ہواؤں نے چھوا تھا جسے
آؤ اس پھول کو بہاروں میں بکھرتا دیکھو

یوں نا سمجھو گئے مرے شدت جذبات کو
میری راتوں کو بس تنہائی میں گزرتا دیکھو . . . !

Posted on Feb 14, 2012