وفا نہیں ہوتی

وفا نہیں ہوتی

دوست تو بہت ہیں مگر وفا نہیں ہوتی
ہر گرے ہوئے گھونگھٹ میں حیا نہیں ہوتی

اپنی انا کو ہر چیز پے قربان کر دیتے ہیں
مگر دوستی سے پیاری انا نہیں ہوتی

اس کے ہر ستم کو ہنس کے سہہ لیتے ہیں
جو دوست ستم دے وہ سزا نہیں ہوتی

ہر درد کا علاج موجود ہے اس دنیا میں
لیکن جو دوست زخم دے اسکی دوا نہیں ہوتی

دل اور آئینے میں فرق صرف اتنا سا ہے
جب دل ٹوٹے تو اس کی صدا نہیں ہوتی

سانول حیوانوں سے بھی بَدتر ہے وہ انسان
جس میں اپنے دوستوں کے لیے وفا نہیں ہوتی

Posted on Feb 16, 2011