کر لیا ہے فیصلہ کہنا اسے

کر لیا ہے فیصلہ کہنا اسے

کر لیا ہے فیصلہ کہنا اسے ،

اب نا ہوگا رابطہ کہنا اسے ،

جس پے ہم چلتے رہے ہیں ساتھ ساتھ

کھو گیا وہ رستہ کہنا اسے ،

تیری یادیں دل سے رخصت ہو گیں ،

ہو چکا یہ سانحہ کہنا اسے ،

اب نا دیکھے گا تمھارا رستہ ،

دل کو سمجھا چکا کہنا اسے ،

چین سے سونے نا دیگا غم تجھے ،

رات بھر اب جاگنا کہنا اسے ،

آشنا بن کے نا ملنا راہ میں ،

دوستی اک خواب تھا کہنا اسے ،

مڑ کے پیچھے دیکھتے ہم بھی نہیں ،

سوچ کر منہ پھیرنا کہنا اسے . . .

Posted on Feb 16, 2011