میں پل دو پل کا شاعر ہوں

میں پل دو پل کا شاعر ہوں
پل دو پل میرے کہانی ہے
پل دو پل میرے ہستی ہے
پل دو پل میرے جوانی ہے
مجھ سے پہلے کتنے شاعر
آئے اور آکر چلے گئے
کچھ آہیں بھر کے لوٹ گئے
کچھ نغمے گا کر چلے گئے
وہ بھی اک پل کا قصہ تھے
میں بھی اک پل کا قصہ ہوں
کل تم سے جدا ہو جاؤنگا
جو آج تمہارا حصہ ہوں
کل اور آئیں گے نغموں کی
کھلتی کلیاں چننے والے
مجھ سے بہتر کہنے والے
تم سے بہتر سننے والے
کل مجھ کو کوئی یاد کرے
کیوں مجھ کو کوئی یاد کرے
مصروف زمانہ میرے لیے
کیوں اپنا وقت برباد کرے
میں پل دو پل کا شاعر ہوں
پل دو پل میرے جوانی ہے . . . !

Posted on May 05, 2012