یہ حسن راز محبت چُھپا رہا ہے کوئی

یہ حسن راز محبت چُھپا رہا ہے کوئی

یہ حسن راز محبت چُھپا رہا ہے کوئی
ہے اشک آنکھوں میں اور مسکرا رہا ہے کوئی

نظر نظر میں تجلی دکھا رہا ہے کوئی
نفس نفس پے مجھے یاد آ رہا ہے کوئی

تخیلات کے دھوکے ہیں سب شب وعدہ
نا آ رہا ہے کوئی اور نا جا رہا ہے کوئی

یہ حسن و عشق کی تصویر کے ہیں دو منظر
کے رو رہا ہے کوئی مسکرا رہا ہے کوئی

" قدیر " حشر میں پہنچے تو ہم نے کیا دیکھا
کسی کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہے کوئی

قدیر

Posted on Feb 16, 2011