چہرے پے میرے زلف کو پَھیلاو کسی دن

چہرے پے میرے زلف کو پَھیلاو کسی دن
کیا روز گرجتے ہو ، برس جاؤ کسی دن

رازوں کی طرح اترو میرے دل میں کسی شب
دستک پے میرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن

پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوں
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن

خوشبو کی طرح گزرو میرے دل کی گلی سے
پھولوں کی طرح مجھ پے بکھر جاؤ کسی دن

گراریں جو میرے گھر سے تو رک جا ئیں ستارے
اس طرح میری رات کو چمکاؤ کسی دن

میں اپنی ہر ایک سانس اسی رات کو ڈے دوں
سر رکھ کے میرے سینے پے سو جاؤ کسی دن . . . . !

Posted on Oct 26, 2011