مہربان ہو کے بلا لو مجھے چاہو جس وقت

مہربان ہو کے بلا لو مجھے چاہو جس وقت ،
میں گیا وقت نہیں ہوں کے پھر آ بھی نا سکون .

ضعف میں طعنہ آغیار کا شکوہ کیا ہے ،
بات کچھ سر تو نہیں ہے کے اٹھا بھی نا سکون .

زہر ملاتا ہی نہیں مجھ کو ستم گر ورنہ ،
کیا قسم ہے تیرے ملنے کی کے کھا بھی نا سکون .

Posted on Jun 11, 2012