میری سانسوں میں تیری خوشبو تو بسی آج بھی ہے

میری سانسوں میں تیری خوشبو تو بسی آج بھی ہے
دل کی خواہش ہے کے تمہیں چھو کر پھر سے دیکھوں

فاصلے اتنے بھی ہو جائیں گے سوچا ہی نا تھا
تیرے احساس میں تیری تصویر میں کب تک دیکھوں

کیسے دوراہے پر کھڑا ہوں کے عقل ساکت ہے
در ہے پیاروں سے جدائی کا ، خود کو تڑپتا دیکھوں

تیرا احساس جنون مجھ کو بھی پیارا ہے مگر
عشق کے انجام میں اپنے لیے اذیت دیکھوں

دل دیوانہ تھا کبھی تیرا سو آج بھی ہے
تیری آنکھوں میں وہی پیار میں پھر سے دیکھوں

میں نے ہر لمحہ خدا سے مانگی ہے دعا
میں تیرے پیار کا موسم سدا ہی دیکھوں . . . !

Posted on Jul 03, 2012