تیری نگاہ

تیری نگاہ نے ظالم کبھی یہ سوچا ہے
تیری نگاہ کے ماروں کا حال کیا ہوگا

نقاب ان کا الٹنا تو چاہتا ہوں مگر
بکھر گئے تو نظاروں کا حال کیا ہوگا

مقابلہ ہے تیرے حُسن کا پہاروں سے
نہ جانے آج بہاروں کا حال کیا ہوگا

Posted on Jun 14, 2014