تمہیں مجھ سے محبت ہے

مسلسل سوچ میں رہنا
کسی سے کچھ نہیں کہنا
کسی گوشے میں چپ کے
خود سے محو گفتگو رہنا

اچانک دل میں کوئی میٹھا میٹھا درد اُٹْھنا
بے سبب بے چین ہو جانا
اکیلے بیٹھ کے رونا
کئی راتیں نہیں سونا
وہ پہروں بیٹھے بیٹھے
جانے کس منظر میں کھو جانا
کسی آہٹ کسی بھی چاپ سے
پھر چونک سی پرنا
میرے سائے اے بچانا
سامنے آنے سے کترانا

سنو پاگل سی اے لڑکی
کہی اور ان کہی کے درمیاں
سولی پے لٹکی ہو
تمہیں معلوم ہے تم جان کر
منزل سے بھٹکی ہو ؟
یہ منع تم بہت خوددار ہو
پر یہ حقیقت ہے
انا اک حد تک اچھی ہے
مگر اس حد کے آگے
یہ محض اک خود فریبی ہے
اذیت سہ رہی ہو اور چپ ہو
کیا قیامت ہے
تم آخر کیوں نہیں کہتیں
تمہیں مجھ سے محبت ہے .

Posted on Feb 16, 2011