وہ دل کے باتیں زمانے بھر کو نا یوں سناتا مجھے بتاتا

وہ دل کے باتیں زمانے بھر کو نا یوں سناتا مجھے بتاتا
وہ ایک دفعہ میری محبت کو آزماتا مجھے بتاتا

زبان خلقت سے جانے کیا کیا وہ مجھ کو باور کرا رہا ہے
کسی بہانے انا کی دیوار کو گراتا مجھے بتاتا

زمانے والوں کو کیا پڑی ہے سنے جو حال دل شکستہ
مگر میری تو یہ آرزو تھی مجھے بلاتا مجھے بتاتا

مجھے خبر ہے کے چپکے چپکے اندھیرے اس کو نگل رہے ہیں
میں اس کی راہوں میں اپنے دل کا دیا جلاتا مجھے بتاتا

ستم کیا ہے منیر اُس نے جو شہر چھوڑا ہے خاموشی سے
میں اس کی خاطر یہ ساری دنیا بھی چھوڑ جاتا مجھے بتاتا . . . !

Posted on Aug 13, 2012