یوں نہیں محبوب کو غزلیں سنانا چاہیے

یوں نہیں محبوب کو غزلیں سنانا چاہیے -
پہلے اُس کو شاعری سے زوقیانہ چاہیے .

آپ محفل میں کھڑی ہو نام لیں سیدھی طرح -
بھائی کہنا ہو تو گھر سے بھائی لانا چاہیے .

ہو کلائی آپ کی اور سر ہمارا اُس پر ہو -
شاخ نازک پہ ہمیں آشیانہ چاہیے

ہم اگر گنجے ہیں لوگوں کو توجہ کیوں دلائیں -
سر میں کھجلی ہو تو گھٹنے کو کھجانا چاہیے .

ہجر سے کچھ تو وصولی ہو فری میں روئیں کیوں -
ہم کو اپنے آنسوئوں کا آبیانہ چاہیے .

اپنی مرضی سے علاج درد کیوں کرتے ہیں آپ -
وہ اگر کندھا کہے تو کندھا دبانا چاہیے .

Posted on Oct 15, 2012