شعراء 

گھرا سبزہ در و دیوار پر آہستہ آہستہ


گھرا سبزہ در و دیوار پر آہستہ آہستہ
ہوا خالی صداؤں سے نگر آہستہ آہستہ
چمک زر کی اسے آخر مکان خاک تک لائی
بنایا ناگ نے جسموں میں گھر آہستہ آہستہ
منیر اس ملک پر آسیب کا سایہ ہے یا کیا ہے
کہ حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہ

پیر, 04 فروری 2013

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
جو مر جائیں ہم تو کیا تمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.