شعراء 

گم سم سی رہگزر تھی


گم سم سی رہگزر تھی ، کنارہ ندی کا تھا
پانی میں چاند ، چاند میں چہرہ کسی کا تھا

اب زندگی سنبھل کے لیتا ہے تیرا نام
یہ دل کے جس کو شوق کبھی خودکشی کا تھا

کچھ ابر بھی دے بانجھ زمین سے ڈرے ہوئے
کچھ ذائقہ ہوا میں میری تشنگی کا تھا

کہنے کو ڈھونڈتے تھے سبھی اپنے خد و خال
ورنہ میری غزل میں تو سب کچھ اسی کا تھا

وہ احتیاط جان تھی کے بے ربطی خیال
سائے پہ بھی گمان مجھے آدمی کا تھا

مشکل کہاں تھے ترک محبت کے مرحلے
اے دل مگر سوال تیری زندگی کا تھا

وہ جس کی دوستی ہی متاع خلوص تھی
محسن وہ شخص بھی میرا دشمن کبھی کا تھا

پیر, 03 دسمبر 2012
یہ متن رومن اردو میں پڑھیںYe Matan/Text Roman Urdu Mein Parhein

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
اگرچہ میں اک چٹان سا آدمی رہا ہوں تمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.